18 ستمبر 2025 - 16:09
اسپین کا اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف عالمی عدالت سے تعاون، ہتھیاروں کی برآمد روکنے پر غور

اسپین نے اعلان کیا ہے کہ وہ عالمی فوجداری عدالت کے ساتھ مل کر اسرائیلی رہنماؤں کی گرفتاری کے احکامات میں تعاون کرے گا۔ ساتھ ہی حکومت مادرید اسرائیل پر اسلحہ جاتی پابندی کی تیاری کر رہی ہے تاکہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا جواب دیا جا سکے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اسپین کے اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ ان کا ملک عالمی فوجداری عدالت کے ساتھ تعاون کرے گا تاکہ اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات چلائے جا سکیں اور گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوں۔ اس مقصد کے لیے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات بھی کی جائیں گی۔

دوسری جانب اسپین کے بادشاہ فلیپ نے اپنے پہلے دورۂ مصر کے دوران قاہرہ میں مقیم شہریوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ خطہ ایک افسوسناک اور پرتناؤ دور سے گزر رہا ہے اور غزہ ناقابلِ برداشت انسانی بحران میں مبتلا ہے۔ تاہم انہوں نے صہیونی مظالم کی براہِ راست مذمت نہیں کی۔ بادشاہ کا کہنا تھا کہ دو سال قبل شروع ہونے والے حالیہ تصادم نے وسیع جانی نقصان، بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور لاکھوں بےگناہ شہریوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپین اور مصر خطے میں پائیدار اور جرات مندانہ امن کے لیے قریبی تعاون کر رہے ہیں۔

اسپینی اخبار ال پائس کے مطابق، حکومت اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد پر مکمل پابندی لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 64 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی توسیع میں بھی تیزی آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومتی اتحاد اس پابندی پر کام کر رہا ہے اور اسے شاہی فرمان کے ذریعے فوری طور پر نافذ کیا جا سکتا ہے۔

ادھر فلسطینی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں سے 98 فلسطینی شہید اور 385 زخمی ہوئے۔ یوں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 65 ہزار 62 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 65 ہزار 697 زخمی ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ 19 جنوری کو غزہ میں جنگ بندی ہوئی تھی جسے 18 مارچ کو اسرائیلی فوج نے توڑ دیا۔ اس کے بعد سے اب تک 12 ہزار 511 فلسطینی شہید اور 53 ہزار 656 زخمی ہوئے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha